ایک دن میں انسان کے دماغ میں ساٹھ ہزار کے قریب
سوچیں پیدا ہوتی ہیں ان روزانہ پیدا ہونے والی سوچوں میں سے 80 فیصد سوچیں منفی ہوتی ہیں اس لیے یہ ضروری ہے کہ انسان اپنے دماغ میں پیدا ہونے والی منفی خیالات کو مثبت خیالات سے بدل دے
کیونکہ کسی انسان کی تمام کارروائیاں اس کی سوچ کی تابع ہوتی ہیں انسان پہلے سوچتا ہے اس کے بعد عمل کرتا ہے اگر سوچ درست ہو تو عمل بھی درست ہوگا اور اگر سوچ درست نہ ہو تو عمل بھی شروع سے لے کر آخر تک غلط ہو کر رہ جائے گا صحیح سوچ سے صحیح آغاز ملتا ہے اور صحیح آغاز صحیح نتیجے تک لے جاتا ہے زیادہ تر منفی خیالات جو انسان کے دماغ میں آتے ہیں
» مجھے لوگ پسند نہیں کرتے
» میں کامیاب نہیں ہوسکتا
» میری کوئی حیثیت نہیں ہے
» میں ذہین نہیں ہوں
» میں خوبصورت نہیں ہوں
اور اس طرح کے بہت سے خیالات بہت سی سوچیں دماغ میں آتی ہیں ان سارے خیالات کا ان ساری منفی سوچوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ہر انسان اللہ تعالی کی بہترین مخلوق ہے اور اللہ تعالی نے ہر انسان کو ایک دوسرے سے منفرد بنایا ہے کسی ایک شخص کا کسی دوسرے شخص سے کوئی موازنہ نہیں ہے اللہ تعالی نے انسان کو ایک منفرد حیثیت دی ہے جس کو پہچاننے کی ضرورت ہے اس لیے جب بھی کوئی منفی خیال دل میں آئے گا تو انسان کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ ایک منفرد شخص ہے اور اس کو جو واقعات پیش آرہے ہیں وہ بھی منفرد ہیں اور اس کو اللہ تعالی نے یہ صلاحیت دی ہے کہ وہ ان منفرد مسائل کا منفرد حل بھی نکال سکے ۔
دنیا میں سب سے بڑی طاقت یہ خیال، انسانی دماغ
میں اٹھنے والی ایک سوچ مثبت یا منفی جس کو جذبوں کے پر لگ جائیں اور جو آپ کی یاداشت میں کھب جائے اور آپ کے دنوں، راتوں، مہینوں اور سالوں کے ساتھ ساتھ آپ کے جین اور ڈی۔ این۔ اے کا حصہ بن جائے۔
اگر یہ سوچ مثبت ہو تو کیا کہنے پس انسانی دماغ میں ایسی پہلی سوچ جب گدگدی کرتی ہے تو کائنات بنانے والے نے جو نظام بنایا ہے اس میں حرکت پیدا ہوتی ہے منزلیں، راستے اور رشتے سب ایک سوچ کی پیداوار ہیں جیسے ہی وہ سوچ سر اٹھاتی ہے ہماری زندگی میں وہ تمام چیزیں جو کائنات بنانے والے نے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑی ہیں وہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آنے لگتی ہیں مثبت سوچیں ایک ایسا بڑا مقناطیس ہے جو ہر چیز کو اپنی طرف کھینچنا شروع کر دیتا ہے جو منزل تک پہنچاسکتی ہیں۔
شروع میں چھوٹی چھوٹی چیزیں واقع ہوتی ہیں اتفاق سے اخبار کا ٹکڑا ہاتھ آسکتا ہے جس میں اتفاق سے کسی ملازمت کا اشتہار ہوسکتا ہے اور یہ بھی ہوسکتا ہے آپ اس نوکری کے لیے درخواست جمع کروانے والے شخص ہوں اور ضروری نہیں کہ وہ ملازمت آپ کو مل جائے لیکن شاید وہاں آپ کی ملاقات کسی ایسے شخص سے ہو جائے جس سے آگے چل کر آپ کا بزنس پارٹنر زندگی کا پارٹنر بننا ہو بس ایسے بے شمار اتفاقات ہونے لگ جاتے ہیں جو اتفاق کم اور کائنات بنانے والے کا کھیل زیادہ ہوتے ہیں آپ کی سوچ یا خواب میں جتنی جان ہوگی یہ اتفاقات اور کھیل اتنے زیادہ جان دار ہوتے ہیں رفتہ رفتہ پوری کائنات اس کھیل یا سازش میں شریک ہو جاتی ہے اس کو ایک کشش کہہ لیں یہ کشش ثقل کی طرح ان تمام چیزوں کو اپنی طرف کھینچنا شروع کر دیتا ہے جو آپ کی سوچ کو منزل تک پہنچنے کے لیے ضروری ہوتی ہیں آپ سمجھتے ہیں کہ کیا حسین اتفاق تھا ابھی کل ہی میں ایسا سوچ رہا تھا ۔
ہم میں سے ہر ایک شخص کی زندگی کے سب سے بڑے فیصلے کسی پلاننگ کے تحت نہیں بلکہ انہیں اتفاقات کے نتیجے میں ہوتے ہیں
دنیا کی بہت ساری ایجادات اتفاق کی صورت میں وجود میں آئیں تاہم مزے کی بات یہ ہے کہ یہ اتفاقات ان انسانوں کو ہی پیش آۓ جو بہت عرصے سے کسی مسٔلہ ک حل کا تعاقب کر رہے تھے اگر آپ کی سوچ مثبت ہو گی اور آپ زندگی میں کچھ کرنا چاہیں گے تو ساری کی ساری کائنات آپ کی مدد کرے گی اور یہ بات ہر انسان کو سمجھ لینی چاہیے کہ حقیقت میں ناکام یا کامیاب ہونے سے پہلے اپنی سوچ میں ناکام یا کامیاب ہوتے ہیں۔