vBirdy Logo
vBirdy Logo

Honey business in Pakistan ‎|شہد کے فوائد اور پاکستان میں شہد کا کاروبار

حدیث مبارک ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ شہد میں ہر بیماری کا علاج ہے سوائے موت کے شہد میں ہر بیماری کا علاج ہے شہد ایک اچھی چیز ہے جو کھانے میں میٹھی اور لذیذ چیز ہے۔

کھانے کے ساتھ ساتھ شہد میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لئے بہت مفید ہیں آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ شہد میں وائٹامن بی سی کیلشیم آرٔن اور آئوڈین موجود ہوتے ہیں جو ہمیں دوسرے کسی کھانے کی چیز میں اکٹھے نہیں ملتے صرف یہی نہیں شہد کاربوہائیڈریٹ کا بہترین ذریعہ ہے شہد میں اینٹی مائیکرو بائیل اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی سیپٹک موجود ہوتے ہیں اس لیے جم جانے والے کو شہد کے استعمال پر زور دیا جاتا ہے شہد کو پانی میں ملا کر پینے سے بہت سی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے ۔
انسان صدیوں سے شہد کو استعمال کرتا آرہا ہے شہد کو صرف کھانے کے لئے استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ اس کو اپنی جلد پر بھی استعمال کرسکتے ہیں اگر کسی کو چوٹ لگ گئی ہو کوئی خراش آجاۓ جلد سرخ ہو جائے یا سوجن ہو جائے تو اس جگہ پر شہد کو لگا سکتے ہیں ۔
اگر جلد جل گئی ہو تب بھی آپ اسے لگا سکتے ہیں یہ آپ کی جلد پر جلن کو کم کرے گا اور آپ کے زخم کو ٹھیک کرے گا اس کے علاوہ جن کا معدہ خراب ہے یا معدے میں کینسر ہے تو یہ ان کے لئے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ شہد میں میں پری بائیوٹک ہوتے ہیں جو کہ ہمارے معدے کے لیے اور ہماری صحت کے لیے بہت ضروری ہیں
دراصل پری بائیوٹک پروبائیوٹک کی خوراک ہوتے ہیں اور یہ ہماری صحت کے لیے مفید بیکٹیریا ہیں ان سے ہمارے معدے کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے  
شہد جگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے آپ صبح اٹھ کر اگر ایک یا دو چمچ خالی پیٹ شہد کو کھائیں تو آپ کے جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا اور آپ اس کو پانی دودھ اور چائے میں گھول کر پی سکتے ہیں آپ شہد کو کسی بھی چیز کے ساتھ میٹھے میں کھا سکتے ہیں یہ تو شہد کے چند ایک فوائد تھے۔
 آج کی تحریر کے اصل مقصد کی طرف آتے ہیں
 شہد کے کاروبار کے حوالے سے عمران خان صاحب کی خدمات
 
کچھ مہینے پہلے وزیراعظم پاکستان نے شجرکاری مہم اور شہد کے کاروبار کے بارے میں لوگوں سے بات کی تو عمران خان صاحب نے درختوں کو لگانے اور بچانے کی مالی وجہ بتائی۔
 آپ سوچ رہے ہونگے کہ درختوں کو لگا کر بڑا کر کے اور پھر ان کو کاٹ کر پیسہ کمانے کی بات ہوگی لیکن یہ تو صرف ایک لمحے کی بات ہے کہ آپ ایک دفعہ درخت کاٹ کر پیسہ کما لیں گے لیکن پھر آپ کو دوبارہ سالوں انتظار کرنا پڑے گا تو عمران خان صاحب نے کہا کہ لوگوں کو اگر درختوں کے بارے میں بتاؤ کہ یہ تمہارے لئے اور آنے والی نسلوں کے لیے ضروری ہے تو وہ مذاق بناتے ہیں لیکن اگر انہیں لوگوں کو اس سے پیسہ کمانے کے طریقے کے بارے میں بتاؤ گے تو وہی لوگ پھر پیسوں کے چکر میں وہی کام کرنا شروع کر دیں گے جس کا پہلے وہ مذاق بناتے تھے اس لیے عمران خان اور ان کی ٹیم نے لوگوں کو درخت لگانے کے اخلاقی فوائد کے ساتھ ساتھ مالی فوائد اور بزنس آئیڈیاز دیئے کے آپ اپنا کاروبار بھی کر سکتے ہیں لوگوں کے لئے نوکریاں بھی پیدا کر سکتے ہیں تو سر سبز درخت کو کاٹے بغیر ان سے شہد کے بزنس کے بارے میں حکومت پاکستان نے لوگوں کو بتایا۔
ضلع
 حکومت پاکستان کا یہ ویژن تھا کہ جب مقامی لوگوں کو نظر آئے گا کہ درخت کو لگا کر وہ اپنی اخلاقی ذمہ داری بھی پوری کر رہے ہیں اور اس سے پیسہ بھی کما رہے ہیں تو لوگ اور زیادہ درخت لگائیں گے دنیا میں شہد کا بہت زیادہ کاروبار ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے پاس وسائل ہونے کے باوجود ہم اس کاروبار میں بہت پیچھے ہیں پاکستان کے شہر پشاور میں شہد کی سب سے بڑی منڈی ہے پاکستان میں چار موسم ہیں اور ہر علاقے میں موسم تبدیل ہوتے ہے اور ہر قسم کے درخت اور پودے لگتے ہیں۔
شہد کی اقسام
پہلے جو بات آپ کو معلوم ہونی چاہیے شہد کے کاروبار کرتے وقت وہ شہد کی اقسام کتنی ہیں کون کون سی اقسام ہیں کس علاقے میں کون سی قسم پائی جاتی ہے پاکستان میں 15 قسم کا شہد پایا جاتا ہے جن میں سب سے زیادہ جو مشہور ہے وہ بیری کا شہد ہے اس کے علاوہ چھوٹا شہد بڑی مکھی کا شہد  شہد جیلی کے علاوہ بھی دوسری قسمیں ہیں جیسے پہلے آپ کو بتایا کہ پشاور میں پاکستان کی سب سے بڑی شہد کی مارکیٹ ہے اس مارکیٹ میں آپ کو دنیا میں پائے جانے والا ہر قسم کا شہد اور اس کی معلومات مل جائے گی۔
شہد کا کاروبار

پاکستان کے شہر پشاور میں صرف سالانہ 14 ہزار ٹن شہد کا کاروبار ہوتا ہے پاکستان میں حکومت کی طرف سے شہد کے کاروبار کے حوالے سے تین سے چار دنوں کا کورس کروایا جاتا ہے جس میں شروع سے لے کر کیسے اپ نے سیٹ اپ بنانا ہے کیسے شہد کی مکھیوں کو پالنا ہے اور کیسے دیکھ بھال کرنی ہے اور منڈی تک بیچنے کے بارے میں بتاتے ہیں اگر پھولوں کا موسم نہیں ہے تو پھر کیا کرنا ہے یہ سب کچھ حکومت پاکستان دس بیس سالوں سے سیکھا رہی ہے اب تو اس میں جدت آگئی ہوگی اگر آپ نے اس کاروبار کو شروع کرنا ہے تو آپ حکومت پاکستان کی طرف سے کورس ضرور کریں دو تین دن کا یہ کورس ہوتا ہے۔
شہد کا کاروبار کرنے کے دو طریقے ہیں ایک آپ اپنا فارم بنا کر شہد بنا سکتے ہیں دوسرا آپ شہد کو 
خرید آگے بیچ سکتے ہیں۔
شہد کو اتارنے کے ٹھیکے جتنے بھی سرکاری جنگلات ہیں ان کی طرف سے کئے جاتے ہیں جنگلات کے سپروائزر جنگل کے اندر تمام شہد کے چھتوں کا ٹھیکہ دیتا ہے اور بہت سے ٹھیکےدار ان سے ٹھیکہ کر لیتے ہیں اور اپنے مزدوروں سے جنگل میں موجود تمام شہد اتروا لیتے ہیں یہ بھی ایک منافع بخش کام ہے اس میں آپ کو صرف ٹھیکے اور مزدوروں کو پیسے دینے ہوتے ہیں لیکن شہد کو خرید کر بیچنے کا کاروبار ان لوگوں کے لیے زیادہ فائدہ مند ہے جو لوگ اس کی پیکنگ کر کے آگے سپلائی کرتے ہیں یا کرنا چاہتے ہیں۔
دوسرا طریقہ شہد کے فارم اس میں آپ کو کام کرنے کے لئے نہ ہی زیادہ بندے چاہیے اور نہ ہی زیادہ رقم درکار ہے کبھی بھی بہت بڑے سسٹم سے شروع نہ کریں میں ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ چھوٹے سے شروع کریں اور بڑا سوچیں شہد کا کاروبار کرتے وقت آپ کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ کون سی شہد کی قسم کہاں پائی جاتی ہے اور کون سی قسم ان علاقوں میں جہاں آپ کاروبار کر رہے ہیں لوگ زیادہ استعمال کرتے ہیں پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا شہد بیری کا شہد ہے۔
آپ شہد کا فارم 150 ڈبوں سے شروع کر سکتے ہیں گرمیوں میں ڈبوں کی قیمت پانچ ہزار سے دس ہزار ہوتی ہے لیکن سردیوں میں انہیں ڈبو کی قیمتیں کم ہو جاتی ہیں اگر آپ نے اس کاروبار کو شروع کرنا ہے تو آپ اس کی مطلوبہ چیزیں سردیوں میں خرید لیں کیونکہ گرمیوں میں آپ کو اس کاروبار پر کل خرچ 10 لاکھ سے 12 لاکھ روپے تک آئے گا لیکن اگر آپ سردیوں میں اس کاروبار کو شروع کرتے ہیں تو پانچ سے سات لاکھ میں شروع کر سکتے ہیں اگر میں شروع کرتا تو سردیوں میں کرتا اپ 150 ڈبوں کا فارم بنا سکتے ہیں جس کے لیے زیادہ بندو کی بھی ضرورت نہیں ہوگی صرف دو لوگ اس فارم کی دیکھ بھال کر سکتے ہیں۔
کچھ لوگ ڈرتے ہیں کہ یہ شہد کی مکھیاں کاٹتی ہیں لیکن ایسا کوئی چکر نہیں یہ شہد کی مکھیاں اس وقت تک نہیں کاٹتی جب تک آپ ان کو چھوڑیں گے نہیں یہ آپ کو نہیں ڈسیں گی ایک سیزن میں ایک ڈبے سے آٹھ سے دس کلو شہر نکلتا ہے اس کے تین سیزن لگتے ہیں سال میں ایک سیزن جو نہیں لگتا وہ سردیوں کا سیزن ہے جب درختوں پر کوئی پھول یا پتا نہیں رہتا تو وہ سیزن نہیں لگتا باقی پورا سال اس کا سیزن ہوتا ہے سردیوں میں  پھر شہد کی مکھیوں کی خوراک کو پورا کرنے کے لئے  تاکہ وہ شہد بنا سکیں ان کو چینی کھلائی جاتی ہے۔
اب بہت سے لوگ  جو کہتے ہیں کہ شہد میں چینی ملاتے ہیں تو وہ صرف مکھیوں کی خوراک کو پورا کرنے کے لیے ہوتی ہے یہ ہو ہی نہیں سکتے ایسا ممکن ہی نہیں ہر پھول اور ہر سیزن کی الگ خاصیت ہوتی ہے یہی فرق ہے یہ جو فارم کا شہد ہوتا ہے یہ اتنا ہی خالص ہوتا ہے جتنا باقی چھوٹا یا بڑا شہد ہوتا ہے۔
اب اس کے منافع کی بات کریں تو اگر آپ سردیوں میں سیٹ اپ لگاتے ہیں اور پہلے سیزن میں کام شروع کرتے ہیں تو آپ ایک ڈبے سے چار ہزار سے چھ ہزار روپے کما لیتے ہیں دوسرے سیزن میں بھی اسی طرح اور تیسرے سیزن جو کہ سردیوں سے پہلے ہوتا ہے اس میں آپ 10000 سے 15000 ایک ڈبے سے کما لیتے ہیں کیونکہ اس سیزن میں شہد کم ہوتا ہے اور ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے۔
اگر آپ اس کام میں ماہر ہو جائیں تو آپ اپنے ڈبے خود بنا سکتے ہیں اگر آپ کو ملکہ کی پہچان ہو جائے تو آپ اس کی نسل کو خود آگے بڑھا سکتے ہیں اور ڈبے بنا سکتے ہیں لیکن اس کے لیے آپ کو تھوڑا سا زیادہ تجربے کار ہونا پڑے گا۔
ہر سیزن کے حساب سے مختلف بیماریاں اور کیڑے بھی آ جاتے ہیں ان سے بچنے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر کے بارے میں پہلے ضرور جان لیں اور ان کے لیے کیا کیا ادویات کی ضرورت ہے وہ آپ کو حکومت پاکستان کی طرف سے دیے جانے والے کورس میں مکمل تفصیلات سے بتایا جاتا ہے۔
ہر علاقے میں الگ سیزن ہوتا ہے تو اس لیے آپ کو سال میں تین سے پانچ بار مختلف علاقوں میں اپنے فارم کو شفٹ کرنا پڑتا ہے آپ ان کو جب بھی شفٹ کرو گے تو رات کے وقت کرو گے کیونکہ دن میں آپ کو نہیں پتہ کہ ڈبے میں مکھیاں پوری ہے یا نہیں لیکن رات کو یہ سب اپنے ڈبوں میں سونے کے لیے آ جاتی ہیں جب آپ ان کو نئی جگہ پر لے کر جاتے ہو تو پہلے ایک دو دن آپ کو انہیں چینی دینی پڑتی ہے تاکہ یہ اتنی دیر میں اپنا کھانا وغیرہ ڈھونڈ لیں۔
اصل میں شہد کی مکھیوں کو اس لیے چینی دی جاتی ہے کہ جو شہد ہوتا ہے وہ ہم نکال لیتے ہیں اور پھر شہد نہ ہونے کی وجہ سے یہ بھوکی مر جائیں گی اس لیے پھر ان کو زندہ رکھنے کے لیے چینی دی جاتی ہے کیونکہ شہد ہم نے لے لیا تو اب ان کو کچھ نہ کچھ تو دینا پڑے گا کیونکہ انہوں نے کھانے کا بندوبست کیا ہوا تھا جو ہم نے لے لیا اس لئے ان کو چینی دی جاتی ہے۔
مجھے جو بزنس سب سے زیادہ پسند ہے وہ شہد کے فارم کا بزنس ہے آپ پورا سال سفر کرتے ہیں ٹینٹ میں رہتے ہیں یہ ایک دلچسپ ایڈونچر جیسے ہوتا ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top